Ûمارے Ûاں جنازوں، قلوں اور Ú†Ûلموں میں تعزیتی Ú¯Ùتگو Ú©Ú†Ú¾ اس طرØ+ Ú©ÛŒ Ûوتی ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ú¯Ø± مرØ+وم سن Ù„Û’ تو تعزیت Ú©Ù†Ù†Ø¯Û Ú©Ùˆ اپنے Ûاتھوں سے مار ڈالے۔ ذیل میں ایک نمونÛ:Û”
â€Ù…رØ+وم میرے بچپن Ú©Û’ دوست تھے، دسویں تک تعلیم ÛÙ… Ù†Û’ ایک ÛÛŒ اسکول میں Ø+اصل Ú©ÛŒ!“
â€Ù¾Ú¾Ø± تو آپ ان Ú©Û’ بے Ø+د قریب رÛÛ’ ÛÙˆÚº گے؟“
â€Ûاں، اور میں اسے اپنی خوش بختی سمجھتا ÛÙˆÚº Ûمارے Ûمسائے میں ایک Ø+کیم صاØ+ب رÛتے تھے جن Ú©ÛŒ مقوی ادویات Ú©ÛŒ بÛت Ø´Ûرت تھی۔ ÙˆÛ Ù…ÛŒØ±Û’ والد Ú©Û’ دوست تھے میں Ù†Û’ ایک دن دیکھا Ú©Û Ù…ÛŒØ±Û’ مرØ+وم دوست Ú©Û’ والد Ú©Û’ کان میں Ú©Ú†Ú¾ کھسر پھسر کر رÛÛ’ تھے۔ خدا جانے اس کھسر پھسر Ú©ÛŒ نوعیت کیا تھی لیکن اس Ú©Û’ نتیجے میں میرے والد Ù†Û’ مجھے سختی سے مرØ+وم Ú©Û’ ساتھ ملنے جلنے سے منع کر دیا۔ ÛÙ… شام Ú©Ùˆ اکٹھے ٹیوشن Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ جایا کرتے تھے۔ والد Ù†Û’ ٹیوشن سے بھی منع کر دیا۔ اس Ú©Û’ باوجود میں مرØ+وم سے چوری Ú†Ú¾Ù¾Û’ ملتا رÛا۔ اتنے اچھے دوست سے قطع تعلق مجھے گوارا Ù†Û ØªÚ¾Ø§Û”â€œ
â€Ú©ÛŒØ§ بات ÛÛ’ØŒ دوستی ÛÙˆ تو ایسی ÛÙˆ!“
â€Ø¯Ø±Ø§ØµÙ„ مرØ+وم بے Ù¾Ù†Ø§Û Ø®ÙˆØ¨ÛŒÙˆÚº Ú©Û’ مالک تھے۔ تعلیم سے Ùراغت Ú©Û’ بعد انÛیں کسٹم میں نوکری ملی چند Ù…Ø§Û Ø¨Ø¹Ø¯ ÛÛŒ کرپشن Ú©Û’ الزام میں گرÙتار ÛÙˆ گئے۔ میں Ù†Û’ ایک بڑی سÙارش کروا Ú©Û’ ان Ú©ÛŒ جان چھڑا لی، کوئی اور Ûوتا تو میرے اس Ø+سن سلوک Ú©Ùˆ بھول جاتا لیکن ÙˆÛ Ûر ایک Ú©Û’ سامنے میرے اس اØ+سان کا ذکر کرتے تھے اور ÛŒÛ Ø§Ù† Ú©ÛŒ اعلیٰ ظرÙÛŒ تھی ÙˆØ±Ù†Û Ù…ÛŒÚº ان Ú©Û’ لئے کون سا کوئی Ù¾Ûاڑ توڑ کر لایا تھا۔
â€Ø¢Ù¾ صØ+ÛŒØ+ Ú©Ûتے Ûیں، میں Ù†Û’ کئی لوگوں Ú©Ùˆ دیکھا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ú¯Ø± آپ کسی موقع پر ان Ú©Û’ کام آئیں تو ÙˆÛ Ø§Ù„Ù¹Ø§ آپ Ú©Û’ خلا٠ÛÙˆ جاتے Ûیں۔“
â€Ù†Ûیں جناب، مرØ+وم تو ایسے لوگوں سے بÛت مختل٠تھے۔ ان Ú©ÛŒ ایک اور بات جو بے Ø+د اچھی تھی، ÙˆÛ ÛŒÛ Ú©Û Ø§Ù†Ûیں جب کبھی قرض لینے Ú©ÛŒ ضرورت پڑتی ÙˆÛ Ù…Ø¬Ú¾ سے لیتے اور میں Ú†Ù¾Ú©Û’ سے Ù…Ø·Ù„ÙˆØ¨Û Ø±Ù‚Ù… ان Ú©Û’ Ûاتھ پر رکھ دیتا، میں Ù†Û’ ان سے اچھا مقروض کوئی Ù†Ûیں دیکھا، ÙˆÛ ÙˆÙ‚Øª Ù…Ù‚Ø±Ø±Û Ù¾Ø± میرا قرض واپس کر دیتے تھے Ø+Ø§Ù„Ø§Ù†Ú©Û Ù„ÙˆÚ¯ÙˆÚº Ú©ÛŒ اکثریت قرض واپس مانگنے پر مرنے مارنے پر تیار ÛÙˆ جاتی ÛÛ’Û” ÙˆÙات سے ایک روز قبل مرØ+وم Ù†Û’ مجھ سے تین لاکھ روپے قرض لئے۔ اگلے روز ÙˆÛ Ø§Ù„Ù„Û Ú©Ùˆ پیارے ÛÙˆ گئے۔ میں مرØ+وم Ú©ÛŒ طبیعت سے واق٠Ûوں، ان Ú©ÛŒ روØ+ پر قرض اتارنے Ú©Û’ لئے قبر میں بھی بے چین ÛÙˆ گی، میں اپنے دوست Ú©Ùˆ اس عذاب میں Ù†Ûیں دیکھنا چاÛتا، آپ اپنے طور پر ان Ú©Û’ صاØ+Ø¨Ø²Ø§Ø¯Û Ø³Û’ بات کریں ØªØ§Ú©Û Ù…Ø±Ø+وم Ú©Ùˆ Ù„Ø+د میں سکون Ø¢ جائے!“
â€Ù…یں ضرور بات کروں گا لیکن ÛŒÛ Ø¨ØªØ§Ø¦ÛŒÚº مرØ+وم Ú©Ùˆ بار بار قرض لینے Ú©ÛŒ ضرورت کیوں Ù…Ø+سوس Ûوتی تھی؟“
â€Ø§Ø³ Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø¨Ú¾ÛŒ ان Ú©ÛŒ رØ+Ù… دلی تھی۔ ÙˆÛ Ù…Ø¸Ù„ÙˆÙ… خواتین Ú©ÛŒ مدد Ú©Û’ لئے Ûر وقت تیار رÛتے تھے۔ ÙˆÛ Ø¹ÛŒÙ† شباب Ú©Û’ عالم میں Ø¨ÛŒÙˆÛ Ûونے والی خواتین، یتیم، بچیوں، Ùقیرنیوں اور گھروں میں کام کرنے والی بے سÛارا لڑکیوں Ú©Ùˆ ڈھونڈ کر تلاش کرتے تھے اور دامے، درمے ان Ú©ÛŒ مدد کرتے تھے؟“
â€Ú©ÛŒØ§ ÙˆÛ Ù…Ø¸Ù„ÙˆÙ… مردوں Ú©ÛŒ مدد Ù†Ûیں کرتے تھے؟“
â€Ú©ÛŒÙˆÚº Ù†Ûیں، مگر ان کا Ú©Ûنا تھا Ú©Û Ù…Ø±Ø¯ Ú©Ùˆ بیس سال Ú©ÛŒ عمر Ú©Û’ بعد کسی سÛارے Ú©ÛŒ ضرورت Ù†Ûیں رÛتی، اس Ú©Û’ بعد اسے دوسروں کا سÛارا بننا چاÛئے! Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø¬Ø¨ ÛŒÛ Ù†ÙˆØ¬ÙˆØ§Ù† اپنے پاؤں Ù¾Û Ú©Ú¾Ú‘Û’ ÛÙˆ جاتے تھے، مرØ+وم ان Ú©ÛŒ مدد سے Ûاتھ کھینچ لیتے تھے!“
â€Ø³Ø¨Ø+ان اللÛØŒ کیا زریں اصول تھے مرØ+وم Ú©Û’ØŒ مجھے اس عظیم شخصیت Ú©Û’ بارے میں Ú©Ú†Ú¾ اور بھی بتائیں!“
â€ØµØ§Ø+ب، میں ان Ú©ÛŒ خوبیاں گنوانے بیٹھوں تو کئی دن اور کئی Ù…Ûینے بیت جائیں اور ÛŒÛ ØªØ°Ú©Ø±Û Ø®ØªÙ… Ù†Û Ûو، مرØ+وم Ú©ÛŒ ایک اور خوبی جو مجھے بے Ø+د پسند تھی ÙˆÛ Ø§Ù† Ú©ÛŒ دوست نوازی تھی۔ ÙˆÛ Ø¯ÙˆØ³ØªÙˆÚº پر اپنی جان قربان کرنے Ú©Û’ لئے تیار رÛتے تھے۔ مرکز اور صوبوں میں مرØ+وم Ú©Û’ کئی دوست اعلیٰ عÛدوں پر Ùائز تھے۔ ÙˆÛ Ù„Ø§Ûور آتے تو مرØ+وم ان Ú©ÛŒ Ûر طرØ+ سے خدمت کرتے Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ù¾Ù†ÛŒ â€Ø¬Ø§Ù†â€œ بھی انÛیں پیش کر دیتے تھے ÛŒÛ Ø¯ÙˆØ³ØªÙˆÚº Ú©Û’ لئے ان Ú©Û’ اس خلوص اور قربانی ÛÛŒ کا Ù†ØªÛŒØ¬Û ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ù…Ø±Ú©Ø² اور صوبوں میں ان کا کوئی کام رکتا Ù†Ûیں تھا۔“
â€ÙˆØ§Ù‚عی کمال Ú©Û’ شخص تھے۔“
â€Ø§Ø±Û’ صاØ+ب! ÛŒÛ ØªÙˆ Ú©Ú†Ú¾ بھی Ù†Ûیں، مرØ+وم اپنے تعلقات صر٠اپنے لئے استعمال Ù†Ûیں کرتے تھے Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø¬Ù†Ø¨ÛŒÙˆÚº تک Ú©Û’ کام کروانے Ú©Û’ لئے ÛÙ…Û ÙˆÙ‚Øª تیار رÛتے تھے ایک دÙØ¹Û Ø§ÛŒÚ© بالکل اجنبی شخص میرے سامنے ان Ú©Û’ پاس آیا اور ایک خاصا مشکل کام Ù„Û’ کر آیا۔ مگر مرØ+وم Ù†Û’ اپنا پورا زور صر٠کر Ú©Û’ اس کا ÛŒÛ Ú©Ø§Ù… کروا دیا! اس Ù†Û’ جب کام Ú©Û’ لئے Ú©Ûا تھا تو اس کا خیال تھا Ú©Û Ø´Ø§ÛŒØ¯ مرØ+وم اس کا Ù…Ø¹Ø§ÙˆØ¶Û Ø¨Ú¾ÛŒ مانگیں Ú¯Û’ مگر میرا یار تو کرپشن Ú©Û’ مقدمے سے رÛائی Ú©Û’ بعد سے رشوت Ú©Û’ ایک پیسے Ú©Ùˆ بھی Ø+رام سمجھتا تھا Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ اس اجنبی سے صر٠نچلے عملے میں تقسیم کرنے Ú©Û’ لئے دو لاکھ روپے لئے۔ آپ Ú©Ùˆ Ù¾ØªÛ ÛÛ’ اوپر سے سÙارش ÛÙˆ بھی جائے، Ùائل کا Ù¾ÛÛŒÛ ØªÙˆ نیچے ÛÛŒ سے چلنا Ûوتا ÛÛ’ نا!“
â€Ù…رØ+وم سے میری شناسائی Ú©Ú†Ú¾ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù†Û ØªÚ¾ÛŒØŒ مگر آپ Ú©ÛŒ باتوں سے مجھے Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û Ûوا Ú©Û ÙˆÛ Ú©ÛŒØ§ چیز تھے، Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¹Ø§Ù„ÛŒÙ° سے دعا ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ø³ طرØ+ بھی ممکن ÛÙˆ ان Ú©ÛŒ مغÙرت Ùرمائیں!“
â€Ø¢Ù…ین! بس ذرا مرØ+وم Ú©Û’ صاØ+بزادے Ú©Ùˆ اپنے طور پر مرØ+وم Ú©Û’ قرضے Ú©Û’ بارے میں بتا دیجئے گا ØªØ§Ú©Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ روØ+ Ú©Ùˆ Ù„Ø+د میں چین Ø¢ جائے۔ اس نیکی کا Ø¨Ø¯Ù„Û Ø§Ù„Ù„Û ØªØ¹Ø§Ù„ÛŒÙ° آپ Ú©Ùˆ دیں Ú¯Û’ Ú©Û Ø¢Ù¾ Ù†Û’ ایک عظیم شخص Ú©Ùˆ قبر Ú©Û’ عذاب سے نجات دلا دی، میرا کیا ÛÛ’Û” میں تو پیسے Ú©Ùˆ Ûاتھ Ú©ÛŒ میل سمجھتا ÛÙˆÚº میں Ù†Û’ ÛŒÛ Ù…ÛŒÙ„ Ø¢Ú¯Û’ کسی اور Ú©Û’ سپرد کر دینی ÛÛ’ مگر میرا دوست تو Ù¾Ùر سکون ÛÙˆ جائے گا!“
اور اب آخر میں ظÙر اقبال Ú©ÛŒ ایک ØªØ§Ø²Û ØºØ²Ù„:Û”
ÛŒÛ Ù†Û Ù¾ÙˆÚ†Ú¾Ùˆ کدھر سے آئے Ûیں
Ø¢ گئے Ûیں، جدھر سے آئے Ûیں
ابھی جانا ÛÛ’ اور بھی Ø¢Ú¯Û’
ØªØ§Ø²Û Ø¯Ù… Ûیں، سÙر سے آئے Ûیں
کبھی تÙصیل سے بھی آئیں Ú¯Û’
آج تو مختصر سے آئے Ûیں
اÛÙ„ ساØ+Ù„ خوش آمدید Ú©Ûیں
ÛŒÛ Ø³Ùینے بھنور سے آئے Ûیں
جس Ù†Û’ Ú¯Ù… کر دیا Ûمیں آخر
ÛÙ… اسی رÛگزر سے آئے Ûیں
Ú©Ú†Ú¾ تو سمجھا Ûوں، Ú©Ú†Ú¾ Ù†Ûیں سمجھا
سب اشارے ادھر سے آئے Ûیں
اچھے لگتے Ûیں اس لئے بھی ظÙر#
عیب سارے Ûنر سے آئے Ûیں